Yak Gada e Faiz e Tu Rooh ul Ameen
اے ثنائت رحمتہ اللعالمین
یک گدائے فیض تو روح الامین
اے کہ تیری ثنا رحمتہ اللعالمین ہے
تیرے فیض کا اک بھکاری جبرئل ہے
اے کہ نامت را خدائے ذوالجلال
زد رقم بر جبہہ عرش برین
اے کہ تیر ے نام کی خدائے ذوالجلال نے
چند سطور اپنے عرش کی پیشانی پر لکھی ہیں
آستان عالی تو بے مشل
آسمانے ہست بالائے زمین
ترا آستانہ بے مشال ہے
وہ تو زمیں پر ایک آسمان ہے
آفرین بر عالم حسن تو باد
مبتلائے تست عالم آفرین
تیرے حسن کے عالم پر آفرین ہے
عالم کو بنانے والا تجھ پر فدا ہے
یک کف پاک از در پر نور اُو
ہست مارا بہتر از تاج و نگین
اس کے در کی پر نور مٹھی بھر خاک
ہمارے لئے تخت و تاج سے بہتر ہے
خرمن فیض ترا اے ابر فیض
ہم زمین و ہم زمان شد خوشہ چین
تیرے فیض کا کھلیان اے فیض کے بادل
زمین و آسمان تیرے خوشہ چین ہیں
از جمال تو ہمے بینم مسا
جلوہ در آینہ عین الیقین
تیرے جمال میں دیکھتا ہوں
عین ایقین کا جلوہ تیرے آینہ میں
خلق را آغاز و انجام از تو ہست
اے امام اولین و آخرین
مخلوق کی ابتدا اور انتہا تجھ سے ہے
اے اولین و آخرین کے امام
غیر صلوۃ و سلام و نعت تو
بو علی را نیست ذکر دلنشین
صلٰوۃ وسلام اور نعت کے بڑھ کر
بو علی کے لئے کوئی ذکر دلنشین نہیں ہے
دیوان بو علی قلندر
Deewan Bu Ali Qalandar
No comments:
Post a Comment