Sad Dar Kusha Dar Dil Az Jaan e Ma Muhammad
در جان چو کرد منزل جانان ما محمد ﷺ
صد در کشا در دل از جان ما محمد ﷺ
جب سے میرے محبوب حضرت محمد ﷺ نے میرے دل میں گھر کیا ہے
میری جان و دل میں سینکڑوں دروازے محبوب کی وجہ سے کھل گئے ہیں
ما بلبلیم بالاں در گلستان احمد ﷺ
ما لولوئیم و مرجاں عمان ما محمد ﷺ
ہم گلستان احمد کی بلند مرتبت بلبلیں ہیں
ہم لولو اور مرجان کے موتی ہیں اور آپﷺ دریا ہیں
مستغرق گناہیم ہر چند عذر خواہیم
پژ مردہ چوں گیاہیم باران ما محمدﷺ
ہم گناہوں میں غرق ہیں اور عذر خواہ ہیں
ہم خشک گھاس کی مانند ہیں اور آپ ہمارے لئے باران رحمت ہیں
از درد زخم عصیاں مارا چہ غم چو سازد
از مرہم شفاعت درمان ما محمد ﷺ
ہم گناہوں کے زخموں سے چور ہیں ، لیکن یہ فکر نہیں کہ کیوں ہوا کیسے ہوا
کیونکہ ہمیں شفاعت کا مرہم ملے گا اور حضور ہمارا مداوا کریں گے
امروز خون عاشق در عشق اگر ہدر شد
فردا ز دوست خواہم تاوان ما محمدﷺ
آج اگر عاشق کا خون عشق کی راہ میں ہوا ہے
تو کل قیامت میں حضور اس کا بدلہ تاوان دلوا دیں گے
ما طالب خدایئم بر دین مصطفائیم
بر در گہش گدائیم سلطان ما محمد
ہم طالب باری تعالیٰ ہیں اور دین مصطفیٰ پر قائم ہیں
انہیں کے در پر پڑے ہیں اور حضور ہمارے سلطان ہیں
از امتاں دیگر ما آمدیم برسر
واں را کہ نیست یاور برہان ما محمد ﷺ
حضور کی بدولت دوسری امتوں سے افضل ہیں
اُن کے پاس کوئی مددگار نہیں اور حضور ﷺ ہماری روشن دلیل ہیں
اے آب و گل سرودے وی جان و دل درودے
تا بشنود بہ یژب افغان ما محمدﷺ
اے پانی و مٹی کے پتلے نغمے گا اور دل و جان سے حضور پر درود بھیج
تا کہ مدینے میں حضور ﷺ سنیں اور ہماری آہ و زاری کو
در باغ و بوستانم دیگر مخواں معینے
باغم بشست قرآں بستان ما محمد
اے معین ہمارے باغ و بوستاں میں کچھ اور نہ پڑھ
حضور ﷺ کی طفیل قرآن ہمارا باغ بن چکا ہے
خواجہ معین الدین چشتی
Khwaja Moinuddin Chishti
No comments:
Post a Comment